Dewan -E- Khas Marquee Wah

Dewan -E- Khas Marquee Wah گدوال روڈ / موہڑہ چوک میں پہلی شاندار / کشادہ / سرسبز مارکی
وسیع پارکنگ / ذائقہ دار معیاری کھانے

14 طریقے اپنے شوہر کو اس کی عزت نفس کو مجروح کیے بغیر درست کرنے کے لیے 1. نرمی سے بات کریںاس پر نہ چیخیں۔ وہ کوئی بچہ نہ...
08/12/2024

14 طریقے اپنے شوہر کو اس کی عزت نفس کو مجروح کیے بغیر درست کرنے کے لیے
1. نرمی سے بات کریں
اس پر نہ چیخیں۔ وہ کوئی بچہ نہیں ہے۔ اگرچہ کبھی کبھار وہ بچوں جیسا برتاؤ کرتا ہے، لیکن آپ اسے کم سے کم آواز میں درست کر سکتی ہیں۔
2. محبت سے درست کریں
اصلاح محبت کے ساتھ کی جانی چاہیے۔ یاد رکھیں، آپ کا شوہر بھی انسان ہے۔ وہ غلطیاں کرتا ہے اور آپ بھی۔
3. کبھی بھی اپنے دوستوں کے سامنے اپنے شوہر پر تنقید نہ کریں
اپنے دوستوں یا خاندان کے سامنے اس پر تنقید کرنا بند کریں۔ یہ مردوں کے لیے بہت ذلت آمیز ہے۔ بلکہ، اس کے کان میں آہستہ سے کہیں اور نرمی سے گلے لگائیں۔ اسے عوام میں تنقید کا نشانہ نہ بنائیں؛ اس سے اس کی عزت نفس کو نقصان پہنچتا ہے۔ نرم اصلاحات نجی طور پر پیش کریں۔
4. مساوی شراکت داری
یاد رکھیں، لڑکی، آپ باس نہیں ہیں! اور نہ ہی آپ کا شوہر ہے۔ اس کی رائے کا احترام کریں؛ فیصلہ سازی میں آپ دونوں کو شامل ہونا چاہیے۔ برتری کا دعویٰ نہ کریں۔
5. کوششوں کو سراہیں
اس کی کامیابیوں کی تعریف کریں، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی ہوں؛ اس سے اس کی کوششوں کی قدر ہوتی ہے۔
6. اپنے بچوں کے سامنے ایسا نہ کریں
بچوں کے سامنے اسے درست کرنے سے گریز کریں؛ اس سے گھر کے سربراہ کے طور پر اس کا اختیار کمزور ہوتا ہے۔
7. وقار برقرار رکھیں
عوام میں اپنے شوہر کو درست کرنے سے پرہیز کریں؛ یہ نہ صرف آپ کے کردار پر برا اثر ڈالتا ہے بلکہ اس کی عزت نفس کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ عوامی اصلاح آپ کو منفی روشنی میں پیش کر سکتی ہے، جیسے کہ آپ میں فضل اور شائستگی کی کمی ہے—جیسے بغیر تربیت کے پاگل کتا۔
8. غصے میں درست نہ کریں
جب آپ غصے میں ہوں، چیخ رہی ہوں، یا جسمانی تشدد پر اتر رہی ہوں تو اپنے شوہر کو درست کرنے سے گریز کریں۔ اسے اس مقام پر نہ لائیں جہاں اسے آپ کے اعمال سے اپنے آپ کو بچانا پڑے۔ یہ صرف صورتحال کو بڑھاتا ہے، جیسے آگ پر تیل ڈالنا۔ اس کے بجائے، ساتھ چلنے کی تجویز دیں، اس کا ہاتھ پکڑیں، اور مسئلے پر پرسکون طریقے سے بات کریں۔
9. اس کا موازنہ کسی اور مرد سے نہ کریں!
یہیں سے حسد جنم لیتا ہے۔ جب آپ اسے درست کرتے وقت دوسرے مردوں سے موازنہ کرتی ہیں، تو آپ غیر ارادی طور پر اس میں کمی کے احساسات پیدا کر سکتی ہیں۔ ایسی باتیں کہنے سے گریز کریں جیسے “کیا تم چیسکا کے شوہر کی طرح نہیں ہو سکتے؟” یا “تم آدم کی طرح کیوں نہیں ہو سکتے جو باغِ عدن میں تھا؟” یاد رکھیں، آپ کا شوہر منفرد ہے۔ ان خصوصیات پر غور کریں جو آپ کو منگنی کے دوران اس کی طرف متوجہ کرتی تھیں، اور اس محبت کو قدر کریں جو آپ نے ایک وقت محسوس کی تھی۔
10. پرانی باتوں کو جانے دیں
ماضی کے مسائل کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں، جیسے “یاد ہے تم نے پہلے کیا کیا تھا؟ میں اسے کبھی نہیں بھولوں گی!” جب مسائل حل ہو جائیں، تو انہیں چھوڑ دینا چاہیے، دوبارہ نہ اٹھانے کے لیے۔ بالغ افراد موجودہ معاملے پر توجہ دیتے ہیں، بالغ بات چیت میں مشغول ہوتے ہیں اور آگے بڑھتے ہیں۔
11. اس کی مردانگی پر حملہ نہ کریں
“اور تم خود کو مرد کہتے ہو؟ ایک حقیقی مرد ایسا برتاؤ نہیں کرتا۔ تم بہتر ہو کہ بدل جاؤ اس سے پہلے کہ میں تمہیں بدل دوں!” یہ طریقہ تعمیری نہیں ہے۔ خواتین، ہم مردوں کو تبدیل نہیں کر سکتے؛ تبدیلی اندر سے آتی ہے اور محبت سے متحرک ہوتی ہے۔ کسی کو ان کی مرضی کے خلاف تبدیل کرنے کی کوشش کرنا ایسے ہی ہے جیسے پانی کو مجسمہ بنانا—یہ ممکن نہیں ہے۔
12. اس کی عزت پر حملہ نہ کریں
اپنے شوہر کو انتہائی عزت دیں؛ یہ بہت اہم ہے۔ اگر آپ اپنے شوہر کا احترام نہیں کرتیں، تو آپ اپنے بچوں سے بھی آپ کی عزت کی توقع نہیں کر سکتیں۔
13. مناسب وقت پر بات چیت کریں
زیادہ تر بیویاں اپنے شوہروں کو غصے کی گرمی میں درست کرنے کی کوشش کرتی ہیں، غلط فہمیوں کے دوران، جب جذبات بھڑکتے ہیں۔ تاہم، یہ سب سے مؤثر طریقہ نہیں ہے اور اکثر کم یا کوئی نتیجہ نہیں دیتا۔ عام طور پر، مرد منتخب سماعت رکھتے ہیں اور پرسکون، نرم لہجے کی بات چیت کے لیے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔
14. مدد کی پیشکش کریں
مثبت طور پر تعاون کریں؛ مشترکہ مقاصد حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔ اپنے شوہر کی مدد کریں جیسے ٹائر تبدیل کرنا یا میز کے ٹوٹے ہوئے پائے کو ٹھیک کرنا، مددگار انداز میں تعاون کریں۔ اس طرح مت کھڑی رہیں جیسے آپ مصری فرعون ہوں جو غلاموں کو حکم دے رہی ہیں؛ اس کے بجائے، کاموں میں فعال شریک بنیں، کارکردگی اور ٹیم ورک کو آسان بنائیں۔ یاد رکھیں، شوہر اکثر اپنی پوری کوشش کر رہے ہوتے ہیں؛ ان کی تعریف کریں اور انہیں بہتر ساتھی اور باپ بننے کی کوششوں میں حمایت کریں۔
ایک حقیقی بااختیار عورت مردوں کے احترام کی اہمیت کو جانتی ہے۔
اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا شوہر آپ کے گھر اور برادری میں ایک معزز شخصیت بنے، تو اس کے لیے ایک پرامن اور پرورش دینے والا ماحول بنائیں جس میں وہ ترقی کر سکے۔

جب بہو کو گھر لے کے آئے تو خدارا اسے ایڈجیسٹ ہونے کا وقت دے 20 سے 22 سال کی لڑکی سے آپ پچاس سال کی عورت کی سمجھداری کی ا...
21/10/2024

جب بہو کو گھر لے کے آئے تو خدارا اسے ایڈجیسٹ ہونے کا وقت دے 20 سے 22 سال کی لڑکی سے آپ پچاس سال کی عورت کی سمجھداری کی امید مت کریں۔۔

جیسے گھر میں بیٹھی آپ کی بیٹی آپ کو بچی لگتی ہے بہو کو بھی بچی سمجھ کے اسکی نادانیوں کو نظر انداز کر دیا کریں آج جس لڑکی سے آپ ایک بیوی بہو بھابھی کی ساری زمینداریاں پوری کرنے کی امید رکھتے ہیں۔۔

وہ بھی اپنے والدین کے لیے بچی ہی تھی ساس ماں نہیں بن سکتی تو کیا ہوا اپنی بہو کی دوست بننے کی کوشش کریں۔۔

کبھی کبھی اسے بولے آجا بیٹا تیرے سر میں مالش کرتی ہوں وہ کام سے فارغ ہو تو اسکا ماتھا پیار سے چوم کے اتنا کہہ دے میری بیٹی بہت تھک گئی ہوگی کھانا کھانے لگے تو بہو کو آواز دے کر اپنے پاس بیٹھائے بیٹے کے سامنے بہو کی تعریف کر دیا کریں
میں یقین سے کہتا ہوں ان چھوٹی چھوٹی باتوں سے خوش ہو کر وہ دل و جان سے آپکی خدمت کرے گی اسکی خلوص افزائی کریں اس سے گھر کے معاملات میں مشورہ کریں
احساس دلایں کے اسکے بنا اپکا گھر ادھورا ہے خوش رہے خوشیاں بانٹیں۔۔۔۔♥️

اور کچھ لوگ اپنی بہن بیٹیوں کے لیے دنیا کا ہر سکھ چاہتے ہیں

لیکن دوسروں کی بہن بیٹیوں کو لاکر انہیں دنیا کا ہر دکھ دینا ان کا فرض بن جاتا ہے 😔😔

اللہ اور اسکے فرشتے جناب رسول مکرم ﷺ پر درود بھیجتے ہیں ، آپ بھی ان پر درود بھیج کر قلب و روح کو معطر کر لیں ۔ارشاد ربان...
20/09/2024

اللہ اور اسکے فرشتے جناب رسول مکرم ﷺ پر درود بھیجتے ہیں ، آپ بھی ان پر درود بھیج کر قلب و روح کو معطر کر لیں ۔

ارشاد ربانی ہے ۔
اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی پر رحمت بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم (بھی) ان پر درود بھیجو اور خوب سلام (بھی) بھیجتے رہا کرو

(سورة الاءاحزاب : 56)

اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی إِبْرَاهِيمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ،

اللَّهُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاهِيمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ

ﭘﮩﻠﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ.میں 1987 ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﭘﺮ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﺑﺪﺣﻮﺍﺱ ﺗﮭﺎ ﺟﺘﻨﺎ ﮨﺮ ﺑﺎﭖ ﮐﻮ ﮨﻮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ۔ ﺑﺎﺭﺍﺕ ﮐﮯ ﺳﺎﺕ ﺳﻮ ﻣﮩﻤﺎﻧﻮ...
15/09/2024

ﭘﮩﻠﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ.
میں 1987 ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﭘﺮ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﺑﺪﺣﻮﺍﺱ ﺗﮭﺎ ﺟﺘﻨﺎ ﮨﺮ ﺑﺎﭖ ﮐﻮ ﮨﻮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ۔ ﺑﺎﺭﺍﺕ ﮐﮯ ﺳﺎﺕ ﺳﻮ ﻣﮩﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﻡ ﮐﺮﻧﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﺟﻮﻥ ﺍﯾﻠﯿﺎ میرے دوستوں میں سے تھے. انہونے ﻧﮯ ﻣﺸﻮﺭﮦ ﺩﯾﺎ کہ
" ﺟﺎﻧﯽ رئیس ﺑﮭﺎﺋﯽ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮫ, کرنا کسطرح ہے" .
رئیس ﺍﻣﺮﻭﮨﻮﯼ ﻓﮑﺮ ﺳﺨﻦ ﻣﯿﮟ ﻣﺤﻮ ﺗﮭﮯ۔ ﺳﺮ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﮯ ﺑﻮﻟﮯ
" ﭘﮕﮍﯼ ﻭﺍﻻ ﺳﺐ ﮐﺮﺩﮮ ﮔﺎ۔ ﻻﻟﻮ ﮐﮭﯿﺖ ﺳﭙﺮ
ﻣﺎﺭﮐﯿﭧ ﮐﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﻣﻠﮯ ﮔﺎ "
ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺑﺤﺮ ﺧﯿﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﻏﻮﻃﮧ ﺯﻥ ہوگئے.
کراچی شہر کے مشہور علاقے لیاقت آباد المعروف لالو کھیت کی سوپر مارکیٹ پہنچا تاکہ "ﭘﮕﮍﯼ ﻭﺍﻻ" ڈھونڈا جاسکے.
ﺑﮍﯼ حیرانگی ﮨﻮﺋﯽ ﺟﺐ ﭘﻮﭼﮭﻨﮯ ﭘﺮ ﺭﺍﮦ ﭼﻠﺘﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮨﯽ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﺍﻥ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﺎﺩﯾﺎ۔ ﺑﺎﻥ ﮐﯽ ﭼﺎﺭﭘﺎﺋﯽ ﮔﻠﯽ ﻣﯿﮟ ﮈﺍﻟﮯ ﺁﺗﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﻧﺌﮯ ﺑﺎﻭﺭﭼﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﮈﺍﻧﭧ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ۔ ﺍﻭﭘﺮ ﻟﭩﮭﮯ ﮐﯽ ﻭﺍﺳﮑﭧ ﻧﯿﭽﮯ ﭼﺎﺭﺧﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﻟﻨﮕﯽ۔ ﺳﺘﺮ 70 ﮐﮯ ﭘﯿﭩﮯ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﮯ. ﺑﮭﺎﺭﯼ ﺑﺪﻥ, ﺳﺮ ﺳﯿﺪ ﺧﺎﻥ ﻭﺍﻟﯽ ﺩﺍﮌﮬﯽ ﺍﻭﺭ ﮔﻮﻧﺠﺘﯽ ﺑﮭﺎﺭﯼ ﺁﻭﺍﺯ۔ ﻭﮨﯿﮟ چارپائی ﭘﺮ ﭨﮏ ﮐﮯ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﻣﺪﻋﺎ ﮐﯽ۔ ﺭﯾﺌﺲ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﭘﺮ ﻣﺴﮑﺮﺍﮰ ﺍﻭﺭ ﺟﻨﮓ ﻣﯿﮟ ﺗﺎﺯﮦ ﻗﻄﻌﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﮯ ﺑﻮﻟﮯ
" ﺁﺝ ﮔﺮﻡ ﻣﺴﺎﻟﮧ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ, اسکو کہہ ﺩﯾﻨﺎ. یہ بتاؤ کہ ﺑﺎﺭﺍﺗﯿﻮﮞ ﮐﻮﮐﯿﺎ ﮐﮭﻼﻭﮔﮯ?"
ﻣﯿﭩﮭﮯ ﮐﺎ ﺳﻦ ﮐﺮ ﻧﻔﯽ ﻣﯿﮟ ﺳﺮ ﮨﻼﻧﮯ ﻟﮕﮯ
"ﮔﺎﺟﺮ ﮐﺎ ﺣﻠﻮﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻦ ﺳﮑﺘﺎ " ۔
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺍﻧﯽ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺳﺐ ﺑﻨﺎﺭﮨﮯﮨﯿﮟ۔ﺧﻔﮕﯽ ﺳﮯ ﺑﻮﻟﮯ
" ﻣﯿﺎﮞ! ﺳﺐ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ۔۔۔۔۔۔ﻧﺌﯽ ﮔﺎﺟﺮ مارکیٹ میں ﮨﮯ ﭘﺎﻧﯽ ﻭﺍﻟﯽ۔۔ ﮐﮭﻮﮰ ﮐﯽ ﻣﺎﺭ ﺩﻭ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺫﺍﺋﻘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ۔ ﻣﮩﻤﺎﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺗﻮ ﺟﻮ
ﺭﮐﮭﻮﮔﮯ ﮐﮭﺎﻟﯿﮟ ﮔﮯ۔ مگر ﭘﮕﮍﯼ ﻭﺍﻻ ﮐﯽ ﻋﺰﺕ ﺧﺎﮎ ﻣﯿﮟ ﻣﻞ ﺟﺎﮰﯾﮧ ﮨﻤﯿﮟ ﻣﻨﻈﻮﺭ ﻧﮩﯿﮟ ".
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺻﺮﺍﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ۔ﺩﯾﮕﺮ ﺍﻣﻮﺭ ﻃﮯ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺗﻮ ﭼﻠﺘﮯ ﭼﻠﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﮧ ﺑﯿﭩﮭﺎ
" ﻣﯿﮟ ﺭﯾﺌﺲ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﮐﮩﻨﮯ ﭘﺮ ﺁ ﮔﯿﺎ۔ ﭘﺘﺎ
ﻧﮩﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﯿﺴﺎ ﭘﮑﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ " ۔
ﻧﺎﮔﻮﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺁﺛﺎﺭﺳﮯ ﺍﻧﺪﺍﺯﮦ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﺎﺕ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺑﺮﯼ ﻟﮕﯽ۔۔۔ﺍﻭﺭ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮧ ﻟﮕﺘﯽ۔۔ﮐﻮﺋﯽ ﻣﮩﺪﯼ ﺣﺴﻦ ﺧﺎﻥ ﺳﮯ ﮐﮩﺘﺎ ﮐﮧ ﻣﻌﺎﻭﺿﮧ ﺗﻮ ﻣﻞ ﺟﺎﮰ ﮔﺎ ﻣﮕﺮ ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﭖ ﮔﺎﺗﮯ ﮐﯿﺴﺎ ﮨﯿﮟ۔۔ﺗﻮ ﮐﯿﺎ ﻭﮦ ﺍﻧﮑﺎﺭ ﻧﮧ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﮯ۔ مگر ﭘﮕﮍﯼ ﻭﺍﻻ ﻧﮯ ﺭﯾﺌﺲ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮐﺎ ﻟﺤﺎﻅ ﮐﯿﺎ۔
ﺗﻘﺮﯾﺐ ﺳﮯ دو تین ﺩﻥ ﻗﺒﻞ ﺭﺍﺕ ﺑﺎﺭﮦ ﺑﺠﮯ ﮐﺎﻝ ﺑﯿﻞ ﭘﺮﻧﮑﻞ ﮐﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﭘﮕﮍﯼ ﻭﺍﻻ ﺧﻮﺍﻥ ﭘﻮﺵ ﺳﮯ ﮈﮬﮑﺎ ﺗﮭﺎﻝ ﻟﯿﺌﮯ ﻣﻮﺟﻮﺩ تھے. ﮐﺴﯽ ﺗﻘﺮﯾﺐ ﺳﮯ ﻟﻮﭨﮯ ﺗﮭﮯ۔
ﺑﻮﻟﮯ " ﻟﻮ ﻣﯿﺎﮞ ﺩﯾﮑﮭﻮ! ﮨﻢ ﮐﯿﺴﺎ ﭘﮑﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ " .
تھال دیا ﺍﻭﺭ ﺳﻮﺯﻭﮐﯽ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮫ کر ﯾﮧ ﺟﺎ ﻭﮦ ﺟﺎ۔۔ ﯾﮧ ﮐﮩﻨﺎ سچ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﺍﻥ ﮐﯽ ﻓﻨﮑﺎﺭﯼ ﮐﯽ ﺳﻨﺪ ﺗﮭﺎ.
ﺑﺎﺭﺍﺕ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﻗﺒﻞ مجھے ﻃﻠﺐ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﻮﻟﮯ " ﻣﯿﺎﮞ ﺑﻨﮍﮮ ﮐﯽ ﺩﯾﮓ ﮐﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﮔﺎ " ۔
ﻣﯿﮟ ﺳﭩﭙﭩﺎﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ " ﻭﮦ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ " ۔ ﻭﮦ ﮨﻨﺴﮯ ﺍﻭﺭﺑﻮﻟﮯ
" ﻣﯿﺎﮞ ﺩﻟﮩﻦ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﺟﺎﮰ ﮔﺎ۔ ﺧﯿﺮﮐﺮ ﻟﯿﮟ ﮔﮯﮨﻢ "
ﺗﻘﺮﯾﺐ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﮔﻮﭨﮯ ﮐﮯ ﮐﺎﻡ ﻭﺍﻟﮯ ﺧﻮﺍﻥ ﭘﻮﺷﻮﮞ ﺳﮯ ﮈﮬﮑﯽ ﺩﻭ ﭼﮭﻮﭨﯽ ﺩﯾﮕﯿﮟ ﺍﻟﮓ ﻻﮰ۔ ﺧﻮﺩ ﺳﻨﮩﺮﮮ ﻃﺮﮮ ﻭﺍﻟﯽ ﭘﮕﮍﯼ ﺍﻭﺭ ﺷﯿﺮﻭﺍﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻋﺼﺎ ﺗﮭﺎﻣﮯ ﮐﺮﺳﯽ ﭘﺮ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﺷﺎﮔﺮﺩﻭﮞ ﮐﻮ ﮈﺍﻧﭧ ﮈﭘﭧ ﮐﺮﺗﮯ ﺭﮨﮯ ﻣﮕﺮ ساتھ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﺑﯿﭩﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﺨﺸﺎ۔
ﺟﮩﺎﮞ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﻓﺎﺭﻍ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮈﺍﻧﭧ ﻟﮕﺎﺗﮯ
" ﻣﯿﺎﮞ ﻣﮩﻤﺎﻥ ﮨﻮ؟ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺑﮩﻦ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﺍﺕ ﮨﮯ۔ ﻣﯿﺰﺑﺎﻥ ﮨﻮ ﺗﻢ۔ ﺧﯿﺎﻝ ﺭﮐﮭﻮﻣﮩﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ۔ﮐﺴﯽ ﻣﯿﺰ ﭘﺮ ﮐﭽﮫ ﮐﻢ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ "
ﺭﺧﺼﺘﯽ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮﻭﮦ ﻏﺎﺋﺐ۔ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﭼﻠﮯ ﮔﺌﮯ۔
"ﮐﯿﺴﮯ ﭼﻠﮯ ﮔﺌﮯ ﭘﯿﺴﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﻐﯿﺮ؟"
ﻣﮕﺮ ﻭﮦ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺍﺳﺒﺎﺏ ﺳﻤﯿﺖ ﺟﺎ ﭼﮑﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺍﮔﻠﮯ
ﺩﻥ ﻭﻟﯿﻤﮧ ﺗﮭﺎ۔ ﭘﮭﺮ چوتھے دن دیگر مصروفیات. ﭘﺎﻧﭽﻮﯾﮟ ﺩﻥ ﻓﺮﺻﺖ ﻣﻠﯽ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ یوہ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﮔﻠﯽ ﻣﯿﮟ ﭼﺎﺭﭘﺎﺋﯽ ﮈﺍﻟﮯ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﻣﻠﮯ۔ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮔﻠﮧ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺳﺎﺭﺍ ﮐﺎﻡ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺑﮩﺖ ﺍﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ۔ ﺧﺮﺍﺑﯽ ﺁﺧﺮ ﻣﯿﮟ ﮐﯽ ﮐﮧ ﭘﯿﺴﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﻐﯿﺮﭼﻠﮯ ﺁﮰ.
ﻭﮦ ﻣﺴﮑﺮﺍﮰ ﺍﻭﺭ ﺑﻮﻟﮯ
"ﻣﯿﺎﮞ! ﻟﮍﮐﯽ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﭘﯿﺴﮯ ﺁﺝ ﺗﮏ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﻧﮕﮯ ﮨﻢ ﻧﮯ۔ الله ﺟﺎﻧﮯ ﺍﻥ ﭘﺮ ﮐﯿﺴﺎ ﻭﻗﺖ ﮨﻮ، ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﺁﺳﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ۔ ﻧﺼﯿﺐ ﮐﺎ ﮨﻮﮔﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺧﻮﺩﮨﯽ ﺩﮮ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ۔ ﺟﯿﺴﮯ ﺗﻢ ﺧﻮﺩ ﺁﮔﺌﮯ ﮨﻮ ﻭﺭﻧﮧ ﻣﯿﮟ ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺮﺗﮯ ﺩﻡ ﺗﮏ ﻧﮧ ﺁﺗﺎ ".
ﻣﯿﮟ ﺩﻡ ﺑﺨﻮﺩ ﭘﮕﮍﯼ والے ﺑﺎﻭﺭﭼﯽ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﺘﺎ ﺭﮨﺎ ﺟﺲ ﮐﺎ ﻃﺮﮦ ﺩﺳﺘﺎﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﺎﻗﺎﺑﻞ ﯾﻘﯿﻦ ﻭﺿﻌﺪﺍﺭﯼ, ﻓﺮﺍﺧﺪﻟﯽ ﺍﻭﺭ ﺗﻮﮐﻞ الله ﻧﮯ ﻣﯿﺮﯼ
ﻧﻈﺮﻣﯿﮟ اسکو ﻣﺎﻭﻧﭧ ﺍﯾﻮﺭﺳﭧ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﻭﻧﭽﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﯾﮧ ﺑﯿﺲ ﮨﺰﺍﺭ ﺭﻭﭘﮯﮐﯽ ﺭﻗﻢ ﺗﮭﯽ۔ ﺁﺝ ﺳﮯ تیس ﺳﺎﻝ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﮯ ﺑﯿﺲ ﮨﺰﺍﺭ ﺁﺝ ﮐﮯ ﮐﻢ
ﺳﮯ ﮐﻢ ﺑﮭﯽ ڈھائی ﻻﮐﮫ روپے ﺗﻮ ﺗﮭﮯ ﺟﻮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺩﻭ ﺭﻭﭘﮯ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﭼﮭﻮﮌﺩﯾﺌﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﻧﺼﯿﺐ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﻧﮕﮯ ﺗﻮ ﻣﻞ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ.
ﺍﻥ ﮐﮯ ﻣﺮﻧﮯ ﺗﮏ ﺍﯾﺴﺎ ہی ﺭﮨﺎ ﮐﮧ ﮨﻢ ﻓﻮﻥ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺗﻘﺮﯾﺐ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﻡ ﺍﯾﺴﮯ ﺳﻨﺒﮭﺎﻝ ﻟﯿﺘﮯ ﺗﮭﮯ ﺟﯿﺴﮯ ﻣﯿﺰﺑﺎﻥ ﮨﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﮨﯿﮟ.
الله رب العزت انہیں قبر میں کشادگی اور عالم
برزخ میں انکی روح کو بہترین درجات عطا فرماۓ. آمین
۔.۔.۔.۔.۔..۔.۔.۔.۔.۔.۔.۔.۔.۔.۔.۔.۔..
ﺍﺏ آپ ﯾﮧ پگڑی والے کا ﻓﻘﺮﮦ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﭘﮍﮬﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺳﻮﭼﯿﮟ ﮐﮧ ﮐﯿﺎ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﻟﻮﮒ ﺍﺱ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ
موجود ﮨﯿﮟ?
"ﻣﯿﺎﮞ! ﻟﮍﮐﯽ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﭘﯿﺴﮯ ﺁﺝ ﺗﮏ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﻧﮕﮯ ﮨﻢ ﻧﮯ۔ الله ﺟﺎﻧﮯ ﺍﻥ ﭘﺮ ﮐﯿﺴﺎ ﻭﻗﺖ ﮨﻮ، ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﺁﺳﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ۔ ﻧﺼﯿﺐ ﮐﺎ ﮨﻮﮔﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺧﻮﺩﮨﯽ ﺩﮮ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ۔ ﺟﯿﺴﮯ ﺗﻢ ﺧﻮﺩ ﺁﮔﺌﮯ ﮨﻮ ﻭﺭﻧﮧ ﻣﯿﮟ ﮐﺒﮭﯽ ﻣﺮﺗﮯ ﺩﻡ ﺗﮏ ﻧﮧ ﺁﺗﺎ "
آپ سب کی نظر سے مشہور الفاظ بار بار گزرے ہونگے مگر آج سمجھ آجائیں گے.
"ﮈﮬﻮﻧﮉﻭ ﮔﮯ اﮔﺮ ﻣﻠﮑﻮﮞ ﻣﻠﮑﻮﮞ ،
ﻣﻠﻨﮯ ﮐﮯ ﻧﮩﯿﮟ ،
ﻧﺎﯾﺎﺏ ﮨﯿﮟ ﮨﻢ."
Cpd

03/09/2024

دیوان خاص مارکی ، موہڑہ چوک ۔واہ کینٹ

خاص لمحات کو یادگار بنانے کے لیے " دیوان خاص " کا انتخاب کیجیے ، ایڈوانس بکنگ جاری ہے ۔
02/09/2024

خاص لمحات کو یادگار بنانے کے لیے " دیوان خاص " کا انتخاب کیجیے ، ایڈوانس بکنگ جاری ہے ۔

02/09/2024

دیوان خاص مارکی ، جس میں سب ہے خاص ۔

02/09/2024

آکاش علی کے دعوت ولیمہ میں جناب حافظ غلام مرتضیٰ ملک تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کر ہے ہیں ، " دیوان خاص مارکی/ ایونٹ کمپلیکس " کے CEO جناب غلام مصطفیٰ ملک ، سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان ، سابق امیدوار صوبائی اسمبلی ملک عظمت ، سابق چئیرمین ملک داود اعوان ، معروف ٹرانسپورٹر ملک نثار اعوان سمیت معززین علاقہ کی کثیر تعداد شریک ہے ۔

دیوان خاص مارکی میں  آکاش علی کاشی کی برات اور دعوت ولیمہ کی تصویری جھلکیاں !
02/09/2024

دیوان خاص مارکی میں آکاش علی کاشی کی برات اور دعوت ولیمہ کی تصویری جھلکیاں !

02/09/2024

دیوان خاص مارکی میں " خاص تقریب" ، ماشاءاللہ
آپ بھی اپنے خاص لمحات کو یادگار بنانے کے " دیوان خاص " کا انتخاب کریں ۔
کیونکہ یہ خاص موقع زندگی کے بہت خاص لمحات ہوتے ہیں ۔
" دیوان خاص " میں ملے گا آپکو علاقے کا سب سے بڑا خوبصورت ہال ، مزے دار کھانا ، شاندار میزبانی ، وسیع پارکنگ ، بچوں کے لیے جھولے ، پارک ،
بہت مناسب اور افورڈ ایبل ریٙٹس میں ۔

نکاح/ ختم قرآن کی تقریب کے لیے مفت ہال ۔
29/07/2024

نکاح/ ختم قرآن کی تقریب کے لیے مفت ہال ۔

19/04/2024

Address

Sir Sayed/Gadwal Road , Mohra Chok Wah Cantt
Wah
4400

Telephone

+923130301167

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dewan -E- Khas Marquee Wah posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share