22/12/2024
Parvaaz-e-Adab ke zer-e Ehtimam "Ek Shaam Ismail Raaz ke Naam" Mehfil ki Chand khoobsurat Yaadein.
⭕وجد میں آیا نہیں وجد میں لایا گیا میں⭕
"ایک شام اسماعیل راز کے نام " پروازِادب کا مشاعرہ نہایت کامیاب رہا
مالیگاؤں, گزشتہ شب 19 دسمبر 2024 اسکس لائبریری ہال میں پروازِادب کے بینر تلے "ایک شام اسماعیل راز کے نام" ادبی و معیاری مشاعرہ کا انعقاد عمل میں آیا. ہر بار کی طرح پروازِادب کا یہ مشاعرہ نہایت منفرد اور کامیاب رہا. خاص طور سے صاحب اعزاز اسماعیل راز کو بھرپور محبتوں سے سنا گیا اور خوب پذیرائی کی گئی. موصوف نے عمدہ و معیاری اشعار پیش کرکے محفل کو لالہ زار کردیا. اس موقع پر صدر مشاعرہ امتیاز خلیل صاحب، آرگنائزر اظہرالدین اجو فٹر ،جناب سلیم ریلائنس صاحب، شکیل بھائی برتن والے و دیگر مہمانان کے ہاتھوں صاحب اعزاز کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے پھول ہار، شال، ٹوپی اور سپاس نامہ پیش کیا گیا. ندافاروقی کا تحریر کردہ سپاس نامہ "گوھرِ آبدار" کی کنوینر مشاعرہ عمران راشد نے خواندگی کی. اس با مقصد اور اعزازی مشاعرہ کی نظامت ستارہء سخن رئیس ستارہ نے کی.
صاحب اعزاز بین الاقوامی شہرت یافتہ شاعر اسماعیل راز کے چند اشعار ملاحظہ فرمائیں.
دکھ درد اس انداز سے اب جھیل رہے ہیں
دنیا یہ سمجھتی ہے کہ ہم کھیل رہے ہیں
دل وہ در ہے جو سرِ عرشِ بریں کھلتا ہے
روز کرتا ہوں میں دل کھول کے رب سے باتیں
گرا پڑا کے نہ یوں تار تار کر مجھ کو
مرے حوالے ہی کر دے پکار کر مجھ کو
مری تلاش میں کون آئے گا مرے اندر
یہیں پہ پھینک دیا جائے مار کر مجھ کو
میں جتنا قیمتی ہوں اتنا بد نصیب بھی ہوں
وہ سو رہا ہے گلے سے اتار کر مجھ کو
روبرو تیرے بہت دیر بٹھایا گیا میں
وجد میں آیا نہیں وجد میں لایا گیا میں
اس محفل میں مشتاق احمد مشتاق، ندا فاروقی، رفیق سرور، پرواز اعظمی، ڈاکٹر شہروز خاور، ظہیر اکمل، ندیم ظفر، عمران سمیع، روبوٹ مالیگانوی، احمد سراج، ملک منظر، اور قاسم قمر نے بھی عمدہ اشعار پیش کرکے اپنے دامن میں محبتوں کو سمیٹا. معروف سماجی خادم جناب سلیم ریلائنس نے شمع فروزی کی. ماجد بنارسی نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی، شکیل بھائی برتن والے زینتِ اسٹیج رہے ان کے علاوہ دیگر مہمانان اور باذوق سامعین بڑی تعداد میں موجود تھے. دیر رات 2 بجے امتیاز خلیل صاحب کے خطبہ صدارت کے ساتھ مشاعرہ کا اختتام ہوا.